اسلامی جمعیت طلبا والوں کے تشدد کی ہمارے ہاں بہت مزمت کی جاتی ہے. عمران خان کے ساتھ پنجاب یونیورسٹی میں بدتمیزی ہوئی تو اس کے بعد سے جمیعت ہمیشہ دفاعی پوزیشن میں ہی رہی ہے. لیکن یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ آخر ایسی تنظیم جس کی بنیاد مودودی صاحب جیسی نفیس اور اعلی پائے کی علمی
شخصیت نےرکھی وہ آخر کیوں تشدد کے راستے پر چل نکلی.

اس کا سیدھا سا جواب یہ ہے کہ کمیونسٹ تحریک سے متاثر طلبا تنظیمیں جمیعت سے کہیں زیادہ پر تشدد تھیں، نظریات میں بھی اور عملی طور پہ بھی. اور یہ کوئی ایسی چنبھے کی بات نہیں ہے، کمیونزم کے خمیر میں ہی تشدد اور دھونس ہے. جہاں جہاں
کمیونزم پہنچا، وہاں جبر کی بد ترین شکل دیکھنے کو ملی. دوسرا مزہب بیزار ہونے کی وجہ سے ان کے ہاں اخلاقیات کی بھی کوئی خاص اہمیت نہیں تھی. چند دانے تو ہر جگہ ہی ہوتے ہیں جو معمول سے ہٹ کے ہوتے ہیں جیسے آج کل تیموررحمن ہیں. ہمیشہ علمی اور مہزب گفتگو کرتے ہیں. مگر یہ اقلیت میں سے ہیں
.

سویت یونین ٹوٹا تو فنڈنگ وغیرہ بند ہوگئی. ایسے میں سرخے بھی کہیں گم ہوگئے. مگر پچھلے کچھ سالوں سے کمیونزم کی باسی کڑھی میں ابال آیا ہوا ہے. اس کی ایک وجہ افغانستان اور انڈیا کی فنڈنگ ہے جو پشتون اور بلوچ علاقوں کے علیحدگی پسندوں کو ہورہی ہے. اور ان میں سے زیادہ تر علیحدگی پسند
کمیونزم کا چورن ہی بیچتے ہیں. ایک طرح سے یہ اچھی بات ہے کہ ان کی سرگرمیاں کچھ اور بڑھیں. کیونکہ جب یہ بڑھیں گی تو لوگوں تک ان کی حقیقت بھی پہنچے گی.
پچھلے سال جیکٹ والی لڑکی کے فرمودات لوگوں نے سن کے سر دھنا. اسی سال انہوں اسلام آباد کی ایک یونیورسٹی میں فائرنگ کرکے جمیعت کے ایک
لڑکے کو قتل کیا. آج لاہوری سرخوں کے امام پروفیسر عمار جان نے اپنی قیادت میں یو سی پی پر دھاوا بول کر وہاں آگ لگادی. یہ صاحب امریکہ سے ڈگری لیکر آئے ہیں.

بہرحال، اس کشمکش میں ہمارے کچھ نوجوانوں کے چند سال تو ضائع ہو جائیں گے مگر لوگوں کو یہ ضرور پتہ چل جائے گاکہ اگر جمیعت والے
استریاں لگاتے تھے تو سرخے بھی کوئی آئین سٹائین پیدا نہیں کرتے. ان کی بھی کل کارگزاری ٹائر ساڑنا اور ہلکی آنچ کی ڈھولکی پی رقص کرنا ہی ہے.

جہاں تک نوجوانوں کےضائع ہونے کا تعلق ہے تو اس کی خیر ہے. یہ کونسا راکٹ بنا رہے ہیں. یاپب جی کھیل لیتے ہیں یا موٹیویشنل سپیکروں کو سن لیتے ہیں
. وہاں سے فارغ ہو کے پوچھ رہے ہوتے ہیں، بلو بگھے بلیاں دا کی کریں گی.
ذیشان بھائی کی وال سے
You can follow @hanzla_ammad.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.