تھریڈ :جرنل باجوہ اور کانگو میں سونے کی سمگلنگ
براڈ شیٹ کا پنڈورہ بکس ایسا کھلا کہ اس ملک میں اقتدار اور وسائل پر قابض سیاسی جرنیلوں کے سیاہ کارنامے روز سامنے آتے جا رہے طارق فواد ملک جولفٹینٹ جرنل نعیم اکبر کے داماد اور بریڈ شیٹ سے معائدہ کا مین کردار :۱
براڈ شیٹ کا پنڈورہ بکس ایسا کھلا کہ اس ملک میں اقتدار اور وسائل پر قابض سیاسی جرنیلوں کے سیاہ کارنامے روز سامنے آتے جا رہے طارق فواد ملک جولفٹینٹ جرنل نعیم اکبر کے داماد اور بریڈ شیٹ سے معائدہ کا مین کردار :۱
اس کے بارے میں آپ دی نیوز اور @FactFocusFF کئ سٹوری پڑھ چکے کہ وہ ائرفورس سے نکالا گیا اور ایک بین القوامی سمگلر ہے اقوام متحدہ کی رپوٹ اس بارے موجود مگر یہاں کہانی ایک دلچب موڑ لیتی ہے سمگلنگ کا یہ کیس کانگو سے تعلق رکھتا ہے :۲
طارق فواد پرائیوٹ جہاز پر کانگو جاتا رہا وہاں سونے اور اسلحہ کے بین القوامی سمگلروں سے ملتا رہا مگر جب کانگو کا نام آتا تو پھر پاکستان فوج اور اس کے موجودہ سربراہ باجوہ کا نام بھی آتا ہے چلیں آپ کے سامنے کچھ چیزیں رکھتے ہیں :۳
آپ شاید جانتے ہوں جرنل باجوہ کانگو میں اقوام متحدہ کی امن فوج مشن میں بطور برگیڈیر تعینات رہ چکے کانگو میں جرنل باجوہ نے میجر جرنل بکرام سنگھ کی کمانڈ میں کام کیا اس تصویر میں جو کھڑے وہ جرنل باجوہ اور جو کرسی پر بیٹھے وہ جرنل بکرام ہیں وہ بعد میں انڈین آرمئ کے چیف بھی رہے :۴
2007/8 میں کانگو میں اقوام متحد امن مشن پر تعینات پاکستانی فوج پر یہ الزام لگتا ہے کہ وہ سونے اور اسلحہ کی سمگلنگ میں ملوث ہیں یہ اخبارات اس وقت دنیا کی تمام بڑے اخبارات اور جرائد میں چھپتا ہے ایک الزام یہ بھی تھا کہ اقوام متحدہ کے ہیلی کاپٹر میں ہاتھی دانت اور سونا لایا گیا :۵
اس واقعے پر بین القوامی جرائد میں ریسرچ پیپرز تک چھپ چکے اور ان میں صاف صاف پاکستانی فوج کا نام لکھا گیا آپ سوچیئے اس واقعے سے پاکستان کی بین القوامی طور پر کتنی سبکی ہوئی ہو گئی آپ JSTORمیں چھپے Martin plaut کے ریسرچ پیپر کو دیکھئے :۶
بین القوامی جرائد یہ بھی لکھتے رہے کہ پاکستانی فوجی دستے سونے کے سمگلرز اور باغیوں کو رہائش کھانے پینے کا سامان اور سفری سہولیات بھی دیتے رہے اور اس کے بدلے انہوں نے کیا لیا اس بارے مختلف کہانیاں گردش کرتی رہیں :۷ر
اس الزامات کے بعد اقوام متحدہ پر بے پناہ دباو آیا کہ وہ ان الزامات کی تحقیات کرے اب ان کے لیے بھی مسلۂ تھا کہ اگر مکمل مان لیتے تو ہمیشہ کے لیے ایک دھبہ لگ جاتا مگر انہوں نے دباو کی وجہ سے ایک انکوائری کی :۸
بی بی سی نے اقوام متحدہ کی وہ خفیہ انکواری حاصل کی اور اس کے مطابق پاکستانی فوج پر یہ الزام تحقیقات کی روشنی میں ثابت ہوا کہ انہوں نے سونے کے سمگلروں کی نہ صرف مہمان نوازی کی بلکے ان کو مسلح تحفظ اور راہداری بھی مہیا کئ وہی کام جو طالبان کے ساتھ کرتے رہے :۹
البتہ اقوام متحدہ نے خود کوئی کاروائی کرنے کے بجائے اسلام آباد کو لکھا کہ اس میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی کی جائے یاد رہے اس وقت مشرف کئ حکومت تھی سو معاملہ دبا دیا گیا کیا کاروائی ہوئی آج تک نہی پتہ :۱۰
اس کہانی کا سب سے دلچسب پہلو جرنل باجوہ کا ہے اگر آپ وکیپیڈیا کو دیکھیں تو جرنل باجوہ کئ کانگو میں تعیناتی کی تاریخ غلط دی گئی ہیں اور بڑی مہارت سے 2007کو ہٹا دیا گیا ہے تاکہ کوئی لنک اسٹیبلش نہ ہو :۱۱
میں نے جب معاملے کو مزید کھودا تو مجھے انڈین آرمئ چیف جرنل بکرم سنگھ جس کے انڈر باجوہ نے کام کیا تھا اس کا یہ مضمون ملا اس مضمون میں انہوں نے باجوہ کی کانگو میں موجودگی کی تاریخ دو ہزار سات آٹھ ہی بتائی ہے :۱۲
سوال تو بہت سے اٹھتے ہیں مگر جو سوال اٹھائے وہ خود اٹھ جاتا
نواز شریف سے بھی یہ سوال پوچھا جانا چائیے کہ کیا امہیں باجوہ کے ماضی کئ خبر نہی تھی ؟
قوم یہ بھی دیکھ لے کہ کرپشن کے ہر معاملے کا کھرا کہاں جاتا ہے
عاصمہ جہانگیر ایسے موقع پر یاد آ جاتی
میرے لیے دعا کیجئے گا
نواز شریف سے بھی یہ سوال پوچھا جانا چائیے کہ کیا امہیں باجوہ کے ماضی کئ خبر نہی تھی ؟
قوم یہ بھی دیکھ لے کہ کرپشن کے ہر معاملے کا کھرا کہاں جاتا ہے
عاصمہ جہانگیر ایسے موقع پر یاد آ جاتی
میرے لیے دعا کیجئے گا