COVID-19
اپ ڈیٹ نئی سٹرین
VUI–202012/01 or  B.1.1.7,
کرونا وائرس ایک RNA وائرس ہے، جسمیں میوٹیشن ہونا ناگزیر ہے، SARS COV-2 کو آئے ہوئے1سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے اور دنیا بھر میں جینوم سیکونسنگ لگاتار ہورہی ہے، شروع سے ہی میوٹیشنز رپورٹ ہورہی تھیں جو کم و بیش وائلڈ ٹائپ سٹرین
سے زیافہ مختلف نہیں تھیں۔ یا یوں کہہ لیں ان میوٹیشنز نے کوئی خاطر خواہ وائرس کی بیماری میں کوئی بدلاو نہیں لایا تھا۔ اور وہ میوٹیشنز نہ ہی زیادہ پھیل سکیں یعنی ایک خاص میوٹیشن ایک خاص جگہ پر تو تھی لیکن دوسری جگہوں پر الگ میوٹیشن تھی اور زیادہ پاپولیشن میں بھی کامن نہیں تھیں
تو اب جو نیو سٹرین آئی ہے اسمیں بیک وقت 17 میوٹیشنز ہیں۔ جنمیں 6 تو قابل زکر نہیں ہیں اور باقی وائرس کی بائنڈنگ ڈومین جو سیلز میں اینٹری کراتی ہے اسمیں ہیں۔ انمیں بھی ایک میوٹیشن جسے 69/70 Del کہا گیا ہے یہ دراصل RNA میں 2 نیوکلیوٹائیڈ کو ڈیلیٹ کررہی ہے۔ اب تک کے اینالسس کے مطابق
یہ سٹرین انگلینڈ اور یورپ میں پائی جارہی ہے۔
اور کہا گیا ہے یہ 70% زیادہ ٹرانسمیشن رکھتی ہے۔
اب سوال پیدا ہوتا ہے۔ ان میوٹیشنز اور اس نمبر کا کیا مطلب ہے۔
کیا یہ عام سی بات ہے؟ یا بہت پریشان کن بات ہے؟
اگرچہ یہ وائرس سلومیوٹیٹنگ رہاہے لیکن اسے نہ توہم ایک عام سی بات کہہ سکتے
اور نہ بہت پریشان کن۔ وجہ یہ میوٹیشن وائرس کہ ڈیٹکشن سسٹم کو سبوتاز نہیں کررہی۔ یہ میوٹیشن ویکسین سٹریٹجی کو تبدیل نہیں کررہی۔اگرچہ اینٹی باڈیز کے لیول کو کم کرہی ہے لیکن 0 نہیں کررہی۔
۔ یہ سٹرین تیزی سے پھیل رہی ہے تو کیا زیادہ مہلک ہے؟ سٹرین کا مہلک ہونا اور تیزی سے پھیلنا دو
برعکس باتیں ہیں۔ اگرچہ اس سٹرین کا یہ ابھی جائزہ نہیں لیا گیا لیکن عمومی طور پر جو وائرس سٹرین تیزی سے پھیلتی ہے وہ کم مہلک ہوتی ہے، کیونکہ مہلک ہونے کا مطلب ہوتا سٹرین کا پھیلاو رکنا۔
کیا یہ سٹرین بچوں میں زیادہ پھیل رہی ہے؟
اگرچہ کچھ سائنسدانوں نےیہ دعوی کیا ہے لیکن شواہدابھی
موجود نہین ہیں۔
اب تک موجود شواہد مین کیا پریشان کن ہے۔ ؟
اس سٹرین کے بیماری کرنے کے طریقہ کو ابھی سٹڈی کیا جارہا ڈر ہے کہیں یہ امیون میمری کو مکمل evade نہ کردے۔ اس صورت میں ہاسپیٹلائزیشن کا دورانیہ بڑھ سکتا ہے، اسکا انکوبیشن پیریڈ جو ابھی14 دن تک ہے وہ تبدیل ہوسکتا ہے لیکن یہ
سب ابھی سامنےآنا باقی ہے۔
یہ سٹرین تیزی سے کیسے پھیل رہی ہے؟
اسکےبارےمیں مختلف ہائیپوتھیسس ہیں۔
1۔ اس میوٹیشن کےبعد وائرس سیلز میں زیادہ تیزی سےاینٹری کررہاہے۔
2۔ امیون سسٹم کو evade کررہا ہے۔
3۔ دیگر سپیشز میں جمپ کررہا ہے
4۔ بیماری کی Severity کو کم لیکن prolong کررہا ہے۔
ایک سال کی تحقیق اور ویکسینز کے ٹرائیل ہونےکےبعد ایک چیز واضح ہوگئی ہے ویکسین سٹریٹجی زیادہ ایفکٹ نہین ہوگی۔ کیونکہ ویکسین کی ٹیکنالوجی ڈیولیپ ہوگئی ہےاگربالکل الگ سٹرین بھی آجاتی ہےتو بھی نیوویکسین چند ہفتوں میں میسرہوگی۔ نیو سٹرین بیماری کے بدلاو مین اگر کوئی خاطر خواہ تبدیلی
نہین لاتی تو ویکسین کے سیفٹی اور ایفیکسی میں بھی بدلاو نہیں آئے گا۔
نیو سٹرین صرف اس وقت سردرد ہوگی جب بیماری کرنے کے طریقے میں بدلاو ہوگا۔ یا ایک دفعہ انفیکٹ ہونے والوں کو زیادہ بیمار کرے گی۔کچھ وائرسز میں یہ مظہر پایا جاتا ہے جیسے ڈینگی میں دوسری سٹرین کاانفیکشن عمومامہلک ثابت
ہوتا اور یہ ایک immune mediated میکانزم ہوتا۔
یہ سب ابھی اس نئی سٹرین میں نہیں دیکھا گیا۔ تاہم سرویلنس جاری ہے ان سب چیزوں کیلیے۔
You can follow @abihqureshi.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.