قوم کی محبت اورقوم پرستی: مشاہدہ اور گزارشات
جب ہم بچےتھےتوعلاقےمیں اچکزئی صاحب کی پارٹی بڑی مضبوط تھی۔بڑےسارےانکی جماعت کاحصہ تھے۔گلی محلے بیٹھک میں بات ہمیشہ "پنجابی استعمار"کی ہوتی۔ہم سمجھتےپنجاب میں ہرشخص مغل اعظم ہوگایاپھرنمرودجیسی جنتیں ہونگی انکی اورپشتون انکےغلام ہونگے۔
1
چندہی باتیں تھی جوہرمحفل ہرعمرکےمجالس میں ہوتی۔ پشتون قوم مغلوب ہے،ہمیں اس غلامی سےجان چھڑانی ہے۔ ہندوستان غیرتمندملک ہےاورہمارادوست ہے۔ ڈاکٹرنجیب ہماراہیروہےقائداعظم ہماراہیرونہیں۔ہم نےکوئٹہ کوکابل بناناہے۔ہم نےپشتونستان کاالگ صوبہ بناناہے۔
پنجابی،بلوچ،ملاسب ہمارےدشمن ہیں۔
2
ہم نےالگ صوبہ پشتونستان بناناہے۔ لروبرکےتمام پشتون ایک ہیں۔ ہماری پہچان سب سےالگ ہے۔
زاتی طورپرمجھےاپنی قوم سےمحبت میں کبھی کوئی مسئلہ ناتھا۔یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ہندوستان ہمارادوست کیسےہوسکتاہے۔ یاباقی اقوام جوہمارےہمسائے،دوست ہیں وہ توبرےنہیں۔اس پربڑی بحث ہوتی میری۔
3
شمالی بلوچستان کےعوام کےیقیناحقوق حاصل ناتھے۔بنیادی وسائل کافقدان تھا۔اورعلاقےسےباہربھی قوم پرستی کاعروج تھالہزاپشتون بلوچ فسادات ہوتے۔کرفیولگ جاتے،قتل ہوتے۔نفرتیں مزیدپھیلتی۔لیکن ان وسائل کااگرملک گیرتجزیہ کیاجاتاتووسائل کی عدم دستیابی تقریباتمام ملک میں یکساں تھی۔
4
ایک ریڑی والاپشتون بھی غریب تھا، ریڑی والاپنجاب میں بھی غریب تھا،بلوچ بھی اورسندھی بھی۔تمام قوموں میں جنگ طبقاتی تھی زات پات کی نہیں تھی۔ لیکن یہاں یہ سکھایاجاتاکہ ہرچیزکےپیچھےپنجاب کی سازش ہے۔ میں تمام پاکستان گیاہوں اورشایدساوتھ پنجاب یااندرون سندھ کی غربت کہیں بھی نہیں۔
5
منافرت کایہ تمام بھانڈاتب پھوٹاجب 2013میں بلوچستان میں اچکزئی صاحب کی حکومت آئی۔جن لوگوں نےانکا40سال ساتھ دیاتھاانکوسب سےزیادہ مایوسی ہوئی۔پشتون کےدن نہیں پھرے،پشتونستان بھی نہیں بنا۔پشتون کوبرابری بھی ناملی۔پشتون کوچوکیدارہونےکاطعنہ دینےوالوں نےچوکیداری کی نوکری بھی نادی۔
6
40سال تک پشتون اوربلوچ قوم پرست ان دواقوام کو قوم پرستی کےنام پہ لڑاتےرہے،40 سال بعدانہی پارٹیوں کےبڑوں نے2013میں بلوچستان میں مخلوط حکومت قائم کی۔کوئٹہ کےروڈوں پہ آج بھی شہداء کےبورڈزلگےہیں جوانہوں نےایک دوسرےکےجوان مارے،لیکن اب اقتدارمیں تمام مشران ساتھ ہوگئے،بلوچ دشمن نارہا
7
پنجابی استعمارکاسب سےبڑاسورما نوازشریف بھی دشمن نارہااوراچکزئی صاحب انکےمشیربن گئے۔وہ نوازشریف جس کالاہوراچکزئی صاحب کی سربرائی میں پشتونوں نےفتح کرناتھا۔یہ میں نہیں کہتایہ اچکزئی صاحب کی پارٹی کےانگنت نغمے کہتےہیں۔پشتونوں کوتوپوں کےساتھ لاہورلےجانےوالےہارلےکرجاتی عمراءجاتے
8
40سال بعدنعرےبدلےجب اچکزئی صاحب خودپنجابی استعمار(نوازشریف) کےہم نوااور ہراول دستےکےسپاہی بن گئے۔40سال تک پنجابی استعمارکاداعی بےغیرت تھا،40 سال بعدنوازشریف کاساتھ نادینےوالابےغیرت ہوگا، یہ اچکزئی صاحب کےالفاظ تھے۔حکومت میں انکی پارٹی نےکوئی80فیصدسپورٹ بیس نظراندازکی اورکھودی،
9
2013سے2018تک اچکزئی صاحب کی پارٹی نےپشتونوں کوزبردست مایوس کیا۔اس خلاءکوتحریک انصاف بھرپوراندازمیں پوراکرسکتی تھی لیکن ہم نےنوجوانوں کوساتھ نالیانااب لےرہے۔نتیجتااس خلاءکوPTM نےپرکیا۔محرومیاں اورقوم پرستی ہمیشہ سےیہاں تھی،اچکزئی صاحب سےمایوس تمام نوجوانوں نےپشتین کولیڈربنالیا
10
بہترٹرانسپورٹ،کاروباری آناجانااورسوشل میڈیانےیہاں کےعوام کویہ سمجھادیاکہ یہ مسائل تمام پاکستان میں یکساں ہیں۔تمام اقوام میں غریب ہیں اورسب میں امیربھی ہیں۔ اب قوم پرستی کاکارڈ اندھادھندنہیں چل سکتاتھاتوPTMنےتمام پراناسکرپٹ اٹھاکراس میں ولن کےکردارمیں پنجابی کی جگہ فوجی ڈال دیا
11
اب وہی نعرےہیں، وہی منافرت ہے، وہی لروبرافغان ہیں، پاکستان کواب بھی پنجابستان کہتےہیں لیکن چونکہ تمام اقوام کےعوامی ریجیکٹڈ خائن ساتھ ہیں تو متحدہ محازفوج کےخلاف اکھٹےہونےکانعرہ لگاتے۔ اس تمام تحریرمیں صرف ایک سبق ہےکہ کوئی قوم کسی قوم کی دشمن نہیں،غریب سب میں ہیں۔
12
شمالی بلوچستان میں اس منافرت پہ بڑی محنت ہوئی ہے۔حالات اب پہلےسےزیادہ خراب ہیں۔ بعض علاقوں میں فسادات کی کوشش بھی ہے۔ پشتون مزہب کےنام استعمال ہوئےاب قومیت کےنام استعمال ہورہے۔اپنی قوم سےمحبت کریں،مددکریں ایک دوسرےکی،لیکن دیگراقوام سےنفرت ناکریں،استعمال ناہوں،آباد رہیں!

ختم شد۔
You can follow @MeFixerr.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.