سولہ آنے کی رشوت
میں نے دفتر کے باہر بورڈ آویزاں کر رکھا تھا جس پر تحریر تھا ’’ملاقاتی ہر سوموار اور جمعرات کو صبح ۹سے ۱۲ بجےتک بلا روک ٹوک تشریف لاسکتے ہیں‘‘۔
ایک روز ایک مفلوک الحال بڑھیا آئی ، رو رو کر بولی کہ میری چند بیگھہ زمین ہے۔
1/n
#نمود_عشق
میں نے دفتر کے باہر بورڈ آویزاں کر رکھا تھا جس پر تحریر تھا ’’ملاقاتی ہر سوموار اور جمعرات کو صبح ۹سے ۱۲ بجےتک بلا روک ٹوک تشریف لاسکتے ہیں‘‘۔
ایک روز ایک مفلوک الحال بڑھیا آئی ، رو رو کر بولی کہ میری چند بیگھہ زمین ہے۔
1/n
#نمود_عشق
جسے پٹواری کو اس کے نام منتقل کرنا ہے لیکن وہ رشوت لیئے بغیر کام کرنے سے انکاری ہے-رشوت دینے کی توفیق نہیں۔ تین چار برسوں سے دفتروں میں دھکے کھا رہی ہوں لیکن کہیں شنوائی نہیں ہوئی - اس کی دردناک بپتا سن کر میں نے اُسے گاڑی میں بٹھایا اور جھنگ شہر سے ساٹھ ستر میل دور
2/n
2/n
اس گاؤں کے پٹواری کو جا پکڑا -
ڈپٹی کمشنر کو اپنے گاؤں میں دیکھ کر بہت سے لوگ جمع ہوگئے۔ پٹواری نے سب کے سامنے قسم کھائی کہ یہ بُڑھیا بڑی شرانگیز ہے اور جھوٹی شکائیتیں کرنے کی عادی ہے۔ اپنی قسم کی تصدیق کے لیے پٹواری اندر سے ایک جزدان اُٹھا لایا اور اسے اپنے سر پر رکھ کر
3/n
ڈپٹی کمشنر کو اپنے گاؤں میں دیکھ کر بہت سے لوگ جمع ہوگئے۔ پٹواری نے سب کے سامنے قسم کھائی کہ یہ بُڑھیا بڑی شرانگیز ہے اور جھوٹی شکائیتیں کرنے کی عادی ہے۔ اپنی قسم کی تصدیق کے لیے پٹواری اندر سے ایک جزدان اُٹھا لایا اور اسے اپنے سر پر رکھ کر
3/n
کہنے لگا
“حضور اس مقدس کتاب کی قسم کھاتا ہوں‘‘
گاؤں کے ایک نوجوان نے مسکرا کر کہا جناب ذرا یہ بستہ کھول کر بھی دیکھ لیں۔ ہم نے بستہ کھولا تو اس میں پٹوار خانے کے رجسٹر بندھے ہوئے تھے۔ میرے حکم پر پٹواری بھاگ کر ایک اور رجسٹر اُٹھا لایا اور سر جھکا کر
4/n
“حضور اس مقدس کتاب کی قسم کھاتا ہوں‘‘
گاؤں کے ایک نوجوان نے مسکرا کر کہا جناب ذرا یہ بستہ کھول کر بھی دیکھ لیں۔ ہم نے بستہ کھولا تو اس میں پٹوار خانے کے رجسٹر بندھے ہوئے تھے۔ میرے حکم پر پٹواری بھاگ کر ایک اور رجسٹر اُٹھا لایا اور سر جھکا کر
4/n
بُڑھیا کی اراضی کا انتقال کردیا۔
میں نے بُڑھیا سے کہا ’’ لو بی بی تمہارا کام ہوگیا ۔ اب خوش رہو۔ بڑھیا کو میری بات کا یقین نہ آیا اور پاس کھڑے نمبر دار سے پوچھنے لگی کیاسچ مچ میرا کام ہوگیا ہے ؟ نمبر دار نے تصدیق کی تو بڑھیا کی آنکھوں سے بے اختیار آنسو نکل آئے۔
5/n
میں نے بُڑھیا سے کہا ’’ لو بی بی تمہارا کام ہوگیا ۔ اب خوش رہو۔ بڑھیا کو میری بات کا یقین نہ آیا اور پاس کھڑے نمبر دار سے پوچھنے لگی کیاسچ مچ میرا کام ہوگیا ہے ؟ نمبر دار نے تصدیق کی تو بڑھیا کی آنکھوں سے بے اختیار آنسو نکل آئے۔
5/n
اس کے دوپٹے کے ایک کونے میں کچھ ریزگاری بندھی ہوئی تھی، اس نے اسے کھول کر سولہ آنے گن کر اپنی مٹھی میں لیئے اور اپنی دانست میں سب کی نظریں بچا کر چپکے سے میری جیب میں ڈال دیئے ۔
اس ادائے معصومانہ اور محبوبانہ پر مجھے بے اختیار رونا آگیا ۔ کئی دوسرے لوگ بھی آب دیدہ ہوگئے۔
6/n
اس ادائے معصومانہ اور محبوبانہ پر مجھے بے اختیار رونا آگیا ۔ کئی دوسرے لوگ بھی آب دیدہ ہوگئے۔
6/n
یہ سولہ آنے واحد ’’رشوت‘‘ ہے جو میں نے اپنی ساری ملازمت کے دوران قبول کی۔ اگر مجھے سونے کا پہاڑ بھی مل جاتا تو میری نظری میں ان سولہ آنوں کے سامنے اس کی کوئی قدر و قیمت نہ ہوتی۔
7/n
7/n
میں نے ان آنوں کو آج تک خرچ نہیں کیا کیوں کہ میرا گمان ہے کہ یہ ایک متبرک تحفہ ہے جس نے مجھے ہمیشہ کے لیے مالا مال کردیا۔
قدرت اللّہ شہاب ( رحمة اللّہ تعالٰی علیہ)
N/n
#نمود_عشق
#اردو_زبان
#نصاب_عشق
@mfaizanahmad
@HamidAziz03
قدرت اللّہ شہاب ( رحمة اللّہ تعالٰی علیہ)
N/n
#نمود_عشق
#اردو_زبان
#نصاب_عشق
@mfaizanahmad
@HamidAziz03