پائلٹس کے لائسنس والے ایشو میں دانستہ طور پر ایسی ایسی چولیں ماری گئیں کہ اگرانکے پیچھے کوئی جذباتی لوگ نا ہوتے تو بندہ بہت کچھ کہتا
چھوٹی سی مثال دیتا ہوں
ایوی ایشن میں ہمیشہUMT(GMT)وقت کو فالو کیا جاتا ہے, جو کہ پاکستانی وقت سے پانچ گھنٹے پئچھے ہے۔
اب مثال کے طور پر
1/4
اک پائلٹ نے اسلام آباد میں سالانہ ٹیسٹ دینا تھا جس کا وقت پاکستان کے دن نو بجے
یعنی9:00 PST تھا۔
اسی پائلٹ کی پانچ گھنٹے بعد فلائیٹ تھی۔جو پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر کے دو بجے
یعنی14:00PST ہے
لیکنUMTکےحساب سے
9:00UMTپر تھی۔
2/4
اب شہزادوں نے وقت کا معیار یعنیPSTاورUMTنہیں پڑھا
اور رپورٹ میں لکھا کہ نو بجے تو پائلٹ کا ٹیسٹ تھا۔ اور نو بجے ہی اس نے فلائیٹ بھی اڑائی تو اسکا مطلب ہے ٹیسٹ میں اسکی جگہ کوئی اور بیٹھا تھا لہٰذا اسکا سرٹیفیکیٹ جعلی قرار پایا۔
اس طرح کی حرکتیں کر کے پائلٹس کو
3/4
ذہنی اذیت اور ملک و ادارے کو بدنامی دی۔
اس سارے قضیے کا مقصد تھا کہ پائلٹس کو نکال باہر کر کے انکی جگہ وہاں سے بندے لائے جائیں جہاں سے ہر ادارے میں لوگ آ رہے ہیں۔
مگر انکو اندازہ نہیں تھا کہ اس بدنیت سوچ کی گونج کہاں تک جائے گی جسکا خمیازہ اک قومی ادارہ بھگتے گا۔
4/4
You can follow @lostguy79.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.