تھریڈ:
ہمارے خاندان میں ایک 48 سالہ یوتھیا اپنی 87 سالہ پنشن ہولڈر ماں کو ریاست پر بوجھ ہونے کے طعنے مارتا تھا۔ اس یوتھیے کا خیال ہے کہ تمام عمر سرکار کی خدمت کرنے والے پنشن لے کر ریاست پر بوجھ بن رہے ہیں۔ اللہ کے حکم سے تین ماہ پہلے اس کی والدہ فوت ہو گئیں۔ (1)
اب اس یوتھیے کی 60 سالہ بیوہ بہن نے قانون کے مطابق پنشن اپنے نام ٹرانسفر کی درخواست دی تو اس یوتھیے نے گھر میں لڑائی ڈال لی۔ کہتا ہے کہ یہ سلسلہ کب تک چلنا ہے؟ تمہاری نسل تو ختم نہیں ہونی، حکومت کا کچھ بننے دو۔ حالانکہ قانون کہتا ہے کہ اگر کوئی پنشن ہولڈر فوت ہو جائے تو (2)
تو پنشن اسکی غیرشادی شدہ یا بیوہ بیٹی کو مل جاتی ہے۔ وہ یوتھیا ریلوے میں ملازم ہے، ہر طرف سے اندھا دھند پیسے بناتا ہے۔ جب اسے کہو کہ تنخواہ کے علاوہ پیسے کیوں بناتا ہے، وہ پیسے حکومت کے خزانے میں جمع کروا، تو کہتا ہے وہ پیسے میرا حق ہیں۔ (3)
یہ ہے وہ المیہ جو عمران خان نے اس قوم کے ساتھ کیا ہے، ایک ایسی مجہول قوم تیار کر دی ہے جو کوئی بات ماننے کے لیے تیار نہیں۔ مثلاً مہنگائی اس لئے ہے کہ منڈیوں میں نون لیگ کے لوگ قابض ہیں۔ ڈالر پچھلی حکومت کی وجہ سے اوپر گیا، ملک اس لئے تباہ ہو گیا کہ پچھلی حکومت کا قصور ہے۔ (4)
اس حکومت کو اڑھائی سال ہو گئے جبکہ کسی ایک فصل کا دورانیہ چھے ماہ کا ہوتا ہے۔ مگر فصلیں اس لئے تباہ ہو رہی ہیں کہ پچھلی حکومت کا قصور ہے۔ ریاست مدینہ کا نام لینے والوں کو پتہ ہونا چاہیئے کہ فلاحی ریاست میں ہر ضرورت مند کو وظیفہ دیا جاتا ہے۔ (5)
You can follow @MrWaseemAhmad.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.