کہتے ہیں
کسی جگہ ایک مرغا
روزانہ فجر کے وقت ازان دیا کرتا تھا
ایک دن مرغے کے مالک نے اسے پکڑ کر
کہا
آج کے بعد اگر تو نے پھر کبھی آزان دی
تو
میں
ﻧﮯ ﺗﯿﺮﮮ ﺳﺎﺭﮮ ﭘﺮ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﺍﮐﮭﺎﮌ ﻟﯿﻨﮯ ﮨﯿﮟ
ﻣﺮﻏﮯ ﻧﮯ ﺳﻮﭼﺎ
ﮐﮧ
ضرورت پڑ جائے تو پسپائی میں بھی
جاری ہے 👇
حرج نہیں ہوا کرتا
اور
شرعی سیاست تو یہ ہی ہے
کہ
اگر جان بچانے کے لئیے ازان دینا موقوف
کرنا پڑ رہا تو
جان بچانا مقدم ہے،
اور
پھر میرے علاؤہ بھی تو کئی اور مرغے
ہیں جو ہر حال میں آزان دے رہے ہیں،

میرے ایک کے ازان نہ دینے سے
کیا فرق پڑے گا ؟

جاری ہے 👇
اور مرغے نے ازان دینا بند کردی،
ہفتے بھر کے بعد مرغے کے مالک
نے ایک بار پھر مرغے کو پکڑ لیا
اور کہا
کہ
آج کے بعد تو نے دوسری مرغیوں کی طرح کٹکٹانا ہے
نہیں تو میں نے تیرے پر بھی نوچ
لینے ہیں
اور
تجھے مارنا بھی ہے

اور مرتا کیا نا کرتا
جاری ہے 👇
مرغے نے اپنی وضعداری کو
پس پشت ڈالا
اور
مرغیوں کی طرح کٹکٹانا بھی شروع کر دیا

مہینے بھر کے بعد مرغے کے مالک نے مرغے کو
پھر پکڑ لیا
اور کہا

اگر تم نے کل سے دوسری مرغیوں کی طرح
انڈا دینا شروع نہ کیا تو
میں نے تجھے چھری پھیر دینی ہے،

جاری ہے 👇
اس بار مرغا رو پڑا
اور
روتے ہوئے اپنے آپ سے کہنے لگا
کاش
اذانیں دیتا دیتا مر جاتا تو
کتنا اچھا ہوتا
آج ایسا کوئ مطالبہ تو نا سننا پڑتا

انتہائی معزرت کے ساتھ
آج ہماری حالت اُس مرغے جیسی ہو گئ ہے
اور
آج اُس مرغے کی طرح

جاری ہے 👇
ہم سے انڈے دینے کے مطالبے کئے جا رہے ہیں
رہے سہے اسلام سے دستبردار ہونے
کی چالیں چلائ جا رہی ہیں
اور
ہم چھری کے ڈر سے
شائید انڈے بھی دینا شروع کر دیں۔۔
You can follow @SohailLionKing.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.