کہیں سنا تھا “ ماں تو صرف ماں ہوتی ہے “ کچھ دن پہلے آرزو کی ماں کو بلکتے دیکھا تو سوچ میں پڑ گئ وہ میری غیر مذہب پہلے ہو گی اسے تکلیف اپنی بیٹی کے میری ہم مذہب ہونے سے ہو رہی ہو گی یا ایک ماں پہلے ہو گی جو اپنی تیرہ سالہ گڑیا کے ایک چوالیس سال کے بوڑھے کے ساتھ زندگی کے سب سے مشکل
رشتے میں بندھ جانے پر ہو گی
جب وہ گڑیاؤں سے کھیلنے کی عمر میں ہے اس کے ماں بن جانے کا سوچ کر کانپ گئ ہو گی ، یا پھر کلیجہ اس لیے پھٹ رہا ہو گا کہ کس قدر بےوقوف بچی ہے تیرہ سال کی عمر میں اتنا بڑا فیصلہ کر لیا پندرہ کی عمر میں پھر اپنے مذہب کی طرف لوٹنے کا سوچے گی تو سواۓ موت کے
جب وہ گڑیاؤں سے کھیلنے کی عمر میں ہے اس کے ماں بن جانے کا سوچ کر کانپ گئ ہو گی ، یا پھر کلیجہ اس لیے پھٹ رہا ہو گا کہ کس قدر بےوقوف بچی ہے تیرہ سال کی عمر میں اتنا بڑا فیصلہ کر لیا پندرہ کی عمر میں پھر اپنے مذہب کی طرف لوٹنے کا سوچے گی تو سواۓ موت کے
اور کچھ نہ پاۓ گی کہ ہم زانی ، شرابی ، جواری سب ہونا برداشت کرتے ہیں مگر مرتد کی سزا موت
یہ جانے بنا ، کچی عمر میں اتنے بڑے فیصلے بھی اتنے ہی کچے ہوں گے ، شاید پریشان ہو گی کہ کبھی اس مذہب کا نام نہ لیا ، کبھی اس اللہ اس کے پیغمبر صہ کے بارے مجھ سے تو کچھ نہ پوچھا ، مجھے اتنے
یہ جانے بنا ، کچی عمر میں اتنے بڑے فیصلے بھی اتنے ہی کچے ہوں گے ، شاید پریشان ہو گی کہ کبھی اس مذہب کا نام نہ لیا ، کبھی اس اللہ اس کے پیغمبر صہ کے بارے مجھ سے تو کچھ نہ پوچھا ، مجھے اتنے
بڑے بدلاؤ کا علم نہ ہوا جسے اس کی پسند کے کھانے سے لیکر ، اس کی روپیہ دو روپیہ کی چوری کا بھی علم ہوتا تھا
اور اگر یہ عمر اتنی ہی بڑی ہوتی ہے کہ مذہب شوہر سب چن سکنے کے قابل ہے تو ساتھ بیٹھا شخص بتانے کو کافی ہے کہ اس نے کیسا فیصلہ کر کیا ہے
اپنی تاویل اپنے پاس رکھیں ، صرف ایک
اور اگر یہ عمر اتنی ہی بڑی ہوتی ہے کہ مذہب شوہر سب چن سکنے کے قابل ہے تو ساتھ بیٹھا شخص بتانے کو کافی ہے کہ اس نے کیسا فیصلہ کر کیا ہے
اپنی تاویل اپنے پاس رکھیں ، صرف ایک
بار سوچیں آپ کی بچی اس عمر میں مذہب بدل اس عمر کے کسی شخص سے شادی کا کہے تو اس کو دو تھپڑ لگا کر روکیں گے کہ اس کا حق کہہ کر کرنے دیں گے
جن فیصلوں کی غلاظت دور سے بدبو پھیلا رہی ہو ان ہر جذباتی باتوں کی بالٹی مت رکھیں بدبو نہیں رکے گی
اپنے مذہب اور اس کی تعلیمات کا تماشا خود
جن فیصلوں کی غلاظت دور سے بدبو پھیلا رہی ہو ان ہر جذباتی باتوں کی بالٹی مت رکھیں بدبو نہیں رکے گی
اپنے مذہب اور اس کی تعلیمات کا تماشا خود
بنانا چھوڑیں اور اس عمر کے بچوں کی مذہب تبدیلی کے بارے میں دلیل مت گھڑیں
اور اگر ان کو آپ کے مذہب سے اتنا ہی لگاؤ ہے تو صبر رکھیے وہ اٹھارہ کے ہو کر بھی یہی فیصلہ کریں گے مگر پختگی کے ساتھ ، سچائ کے ساتھ تب شادیانے بجائیے گا ، تب جائز بھی ہوں گے
اور اگر ان کو آپ کے مذہب سے اتنا ہی لگاؤ ہے تو صبر رکھیے وہ اٹھارہ کے ہو کر بھی یہی فیصلہ کریں گے مگر پختگی کے ساتھ ، سچائ کے ساتھ تب شادیانے بجائیے گا ، تب جائز بھی ہوں گے