پاکستان میں صحافیوں کو جاننا ہو تو ان کو تھوڑا تفصیل میں سمجھنا لازمی ہے

یہ سب صحافی ایک درخت کی مختلف شاخیں ہیں اور ہر شاخ کو مختلف ذمہ داریاں دی گئی ہیں

ایک شاخ ایسی ہی جو دیکھنے کو تو صاف ستھری صحافت کرتے ہیں لیکن اپنی نیک نامی کی آڑ میں کرپشن کو فروغ دیتے نظر آئیں گے

1)
مختلف دلیلوں سے جس سے ایک بڑی تعداد میں سادہ لوح عوام جو ان کو اچھا سمجھتی ہے ان کی باتوں میں آجاتی ہے

دوسری شاخ وہ ہے جو اصل میں ایلیٹ/سیاسی خاندانوں کی پڑھی لکھی اولاد ہوتی ہے جو میڈیا میں جاکر اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو ڈیفینڈ کرتے ہیں صحافت کی آڑ میں

تیسری شاخ وہ جن کو

2)
یہ ٹاسک ملا ہوتا ہے کہ وہ ہر صحیع / غلط بات پر فوج اور دوسرے اہم اداروں کو تنقید کا نشانہ بنائیں اور ہر چیز کا ذمہ دار فوج/اداروں کو ٹھہرائیں جس سے عوام اپنی فوج / اداروں کے خلاف ہو جائے یا خلاف نا بھی ہوں تو وسوسے آجائیں عوام کے ذہنوں میں

چوتھی شاخ دین بیزار کی ہے

3)
جن کا کام یہ ہےکہ پاکستان کی نوجوان عوام کو دین سے بیزار کیاجائے اور عریانی کی طرف لے جایا جائے میرا جسم میری مرضی اور عورت مارچ جیسے ایونٹ کرکے

ان سب شاخوں کا مقصد ایک ہی ہے وہ یہ کہ پاکستانی عوام کو گمراہ کرنا چاہے وہ کرپشن ہو، اداروں سے نفرت ہو یا دین بیزاری ہو

4)
یہ سب اپنے اپنے دیے ہوئے ایجنڈے پر کام کر رہے ہوتے ہیں پر جیسے ہی ان میں سے کسی بھی شاخ کو مسئلہ ہوتا ہے یہ سب شاخیں اکھٹی ہو جاتی ہیں ایک دوسرے کی مدد کے لیے

سوچیے گا ضرور
You can follow @AmbreenPTI1.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.