آج کل تو روشن دانوں کا رواج کم ہو گیا ہے
مگر دس پندرہ سال پیچھے چلیں جائیں
تو گھر بناتے وقت روشن دان بنائے جاتے تھے
جن میں کوئ رنگ برنگی اور کوئ سادہ شیشہ لگاتا تھا،
اگر کبھی اندھیری چلتی اور روشن دان
کھلا رہ گیا تو سارا گھر مٹی سے بھر جاتا
مطلب گندہ ہو جاتا
اس لئیے
جاری ہے
مگر دس پندرہ سال پیچھے چلیں جائیں
تو گھر بناتے وقت روشن دان بنائے جاتے تھے
جن میں کوئ رنگ برنگی اور کوئ سادہ شیشہ لگاتا تھا،
اگر کبھی اندھیری چلتی اور روشن دان
کھلا رہ گیا تو سارا گھر مٹی سے بھر جاتا
مطلب گندہ ہو جاتا
اس لئیے
جاری ہے

گھر کو گندہ ہونے سے بچانے کے لئیے روشن دان بند رکھنا پڑتا ہے
دِل کا بگڑنا بڑا آسان ہے
اگر آنکھ،
کان وغیرہ کا روشندان گندگی میں کھلا رہے
تو دل کے کمرے میں مٹی آئیگی
اور اس گندی مٹی کی وجہ سے دل گندہ ہوگا
جب دل گندہ ہوگا تو
جسم کیا روح تک گندی ہو جائے گی
اور آج کل کے
جاری ہے
دِل کا بگڑنا بڑا آسان ہے
اگر آنکھ،
کان وغیرہ کا روشندان گندگی میں کھلا رہے
تو دل کے کمرے میں مٹی آئیگی
اور اس گندی مٹی کی وجہ سے دل گندہ ہوگا
جب دل گندہ ہوگا تو
جسم کیا روح تک گندی ہو جائے گی
اور آج کل کے
جاری ہے

اور آج کل کے ذیادہ لوگوں کا
تو
یہ روشندان بند ہی نہیں ہوتا،
ایک شخص حسن بصری رحمہ اللّٰه
کے پاس حاضر ہوا
کہنے لگا
حضرت !
پتہ نہیں ہمارے دل سو گئے ہیں
فرمایا وہ کیسے ؟
عرض کیا کہ حضرت !
آپ درس دیتے ہیں
وعظ نصیحت کرتے ہیں
لیکن
دل پر اثرا نہیں ہوتا
حضرت نے فرمایا
جاری ہے
تو
یہ روشندان بند ہی نہیں ہوتا،
ایک شخص حسن بصری رحمہ اللّٰه
کے پاس حاضر ہوا
کہنے لگا
حضرت !
پتہ نہیں ہمارے دل سو گئے ہیں
فرمایا وہ کیسے ؟
عرض کیا کہ حضرت !
آپ درس دیتے ہیں
وعظ نصیحت کرتے ہیں
لیکن
دل پر اثرا نہیں ہوتا
حضرت نے فرمایا
جاری ہے

اگر یہ معاملہ ہے تو یہ نہ کہو کہ دل سو گئے، تم یوں کہوں کہ دل موگئے(مر گئے)
وہ بڑا حیران ہوا
کہنے لگا
حضرت یہ دل مر کیسے گئے ؟
حضرت نے فرمایا
دیکھو جو انسان سویا ہوا ہو
اسے جھنجھوڑا جائے تو وہ جاگ اٹھتا ہے
اور جو جھنجھوڑنے سے بھی نہ جاگے وہ سویا ہوا نہیں وہ مرا ہوا ہے،
جاری ہے
وہ بڑا حیران ہوا
کہنے لگا
حضرت یہ دل مر کیسے گئے ؟
حضرت نے فرمایا
دیکھو جو انسان سویا ہوا ہو
اسے جھنجھوڑا جائے تو وہ جاگ اٹھتا ہے
اور جو جھنجھوڑنے سے بھی نہ جاگے وہ سویا ہوا نہیں وہ مرا ہوا ہے،
جاری ہے

جو انسان اللہ کا کلام سنے
نبی علیہ الصلوۃ والسلام کا فرمان سنے
اور
پھر دل اثر قبول نہ کرے
یہ دل کی موت کی علامت ہوتی ہے،
تو کیوں نہ ہم اس دل کو مرنے سے
پہلے پہلے روحانی اعتبار سے زندہ کرلیں
جب یہ دل سنور جائے پھر اس میں
اللّٰه رب العزت کی محبت بھر جاتی ہے
پھر اس کی
جاری ہے
نبی علیہ الصلوۃ والسلام کا فرمان سنے
اور
پھر دل اثر قبول نہ کرے
یہ دل کی موت کی علامت ہوتی ہے،
تو کیوں نہ ہم اس دل کو مرنے سے
پہلے پہلے روحانی اعتبار سے زندہ کرلیں
جب یہ دل سنور جائے پھر اس میں
اللّٰه رب العزت کی محبت بھر جاتی ہے
پھر اس کی
جاری ہے

کیفیت ہی کچھ اور ہوتی ہے،
"دل گلستان تھا تو ہر شے سے ٹپکتی تھی بہار
یہ بیابان جب ہوا عالم بیاباں ہو گیا"
یہ اللّٰه والوں کی کیفیت ہوتی ہے
ان کا دل اللّٰه کی محبت سے بھرا ہوتا ہے
پھر اللّٰه کے سوا کسی اور کی جانب
دھیان ہی نہیں جاتا
پھر بندہ کا دل قیمتی بن جاتا ہے
جاری ہے
"دل گلستان تھا تو ہر شے سے ٹپکتی تھی بہار
یہ بیابان جب ہوا عالم بیاباں ہو گیا"
یہ اللّٰه والوں کی کیفیت ہوتی ہے
ان کا دل اللّٰه کی محبت سے بھرا ہوتا ہے
پھر اللّٰه کے سوا کسی اور کی جانب
دھیان ہی نہیں جاتا
پھر بندہ کا دل قیمتی بن جاتا ہے
جاری ہے

اس دل کو سنوارنے کے لیے
علماء مشائخ باقاعدہ ذکر اللّٰه بتاتے ہیں
ہم ان زکر کو باقاعدگی سے کریں تاکہ
دل اللّٰه رب العزت کی محبت سے لبریز ہوں پھر ہمیں راتوں کو اٹھنے میں مزہ آئے گا
پھر ہمیں راتوں کو اٹھنے کے لیے
گھڑیوں کی ضرورت نہیں پڑے گی
بلکہ بستر ہی اچھال دے گا۔
علماء مشائخ باقاعدہ ذکر اللّٰه بتاتے ہیں
ہم ان زکر کو باقاعدگی سے کریں تاکہ
دل اللّٰه رب العزت کی محبت سے لبریز ہوں پھر ہمیں راتوں کو اٹھنے میں مزہ آئے گا
پھر ہمیں راتوں کو اٹھنے کے لیے
گھڑیوں کی ضرورت نہیں پڑے گی
بلکہ بستر ہی اچھال دے گا۔