عجیب ملک ہے ویسے پاکستان۔
سویلین اداروں (PIA/سٹیل مل/ریلوے) کا سالانہ سینکڑوں ارب خسارہ قبول۔
فوجی ادارے (FWO/NLC/SCO) بجٹ پہ بوجھ بنے بغیر "منافع" میں چلنا قبول نہیں۔
فوجی فاؤنڈیشن/عسکری بینک/FFC/DHA سے تکلیف کیا آخر؟
اربوں کا ٹیکس دیتے۔ 90 فیصد سویلینز کو جاب دیتے۔ مسلہ کیا ہے؟
سویلین اداروں (PIA/سٹیل مل/ریلوے) کا سالانہ سینکڑوں ارب خسارہ قبول۔
فوجی ادارے (FWO/NLC/SCO) بجٹ پہ بوجھ بنے بغیر "منافع" میں چلنا قبول نہیں۔
فوجی فاؤنڈیشن/عسکری بینک/FFC/DHA سے تکلیف کیا آخر؟
اربوں کا ٹیکس دیتے۔ 90 فیصد سویلینز کو جاب دیتے۔ مسلہ کیا ہے؟
پروپیگنڈے کی انتہا ہے۔
جو ادارے "فوجی" سمجھے جاتے ان میں 90 فیصد ملازمین سویلین ہیں (ISI سمیت)۔
لیکن اگر چند فوجی کسی سویلین ادارے میں آ جائیں تو رونا دھونا نہیں مُکتا۔
فوجی "بزنس" ادارے کسی کی ذاتی جاگیر نہیں۔ ان کا فائدہ فوج کو بطور ادارہ اور ملکی معیشت کو مجموعی طور پر ہوتا ہے
جو ادارے "فوجی" سمجھے جاتے ان میں 90 فیصد ملازمین سویلین ہیں (ISI سمیت)۔
لیکن اگر چند فوجی کسی سویلین ادارے میں آ جائیں تو رونا دھونا نہیں مُکتا۔
فوجی "بزنس" ادارے کسی کی ذاتی جاگیر نہیں۔ ان کا فائدہ فوج کو بطور ادارہ اور ملکی معیشت کو مجموعی طور پر ہوتا ہے
پڑھے لکھے جاہلوں نے عجیب تھیوریاں بنائی ہوئیں۔
دفاعی بجٹ کا فوجی "بزنس" اداروں سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ ادارے خود کماتے، ٹیکس دیتے، لاکھوں سویلین کو روزگار دیتے۔
سول ادارے تو اپنے ہی ملازمین کا پنشن فنڈ تک کھا جاتے ہیں۔
پلاٹ/گھر سکیم تقریباٗ ہر سول ادارے کی بھی ہے لیکن اکثر دونمبری
دفاعی بجٹ کا فوجی "بزنس" اداروں سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ ادارے خود کماتے، ٹیکس دیتے، لاکھوں سویلین کو روزگار دیتے۔
سول ادارے تو اپنے ہی ملازمین کا پنشن فنڈ تک کھا جاتے ہیں۔
پلاٹ/گھر سکیم تقریباٗ ہر سول ادارے کی بھی ہے لیکن اکثر دونمبری
فوج دودھ کی دھُلی نہیں،
لیکن جو تھیوریاں "پڑھے لکھے جاہلوں" نے بنائی ہوئیں وہ اکثر بُغض کے سبب۔
ہر سول ادارے کے اپنے "میس/ریسٹ ہاؤس" ہیں لیکن اکثر کرپشن کی وجہ سے نقصان میں۔
فوج اپنے افسروں کیلئے میسز/گیسٹ رومز بناتی ہے جس کا خرچہ میس بلز سے ہی چلتا ہے۔ "مفت" کچھ نہیں ملتا
لیکن جو تھیوریاں "پڑھے لکھے جاہلوں" نے بنائی ہوئیں وہ اکثر بُغض کے سبب۔
ہر سول ادارے کے اپنے "میس/ریسٹ ہاؤس" ہیں لیکن اکثر کرپشن کی وجہ سے نقصان میں۔
فوج اپنے افسروں کیلئے میسز/گیسٹ رومز بناتی ہے جس کا خرچہ میس بلز سے ہی چلتا ہے۔ "مفت" کچھ نہیں ملتا
ایک چھوٹی سی مثال۔
سول ادارہ یوٹیلٹی سٹور اور فوجی ادارہ CSD۔
یوٹیلٹی سٹور اربوں حکومتی سبسڈی لیتا ہے جبکہ CSD اپنا خرچہ خود نکالتا ہے۔
کسی بھی شہر میں دونوں سٹورز چیک کر لیں۔ کوالٹی میں واضح فرق ہوگا۔
فرشتے نہیں CSD میں۔ 95 فیصد ملازمین/کنٹریکٹر سویلینز ہیں۔ اعتراض کی گنجائش؟
سول ادارہ یوٹیلٹی سٹور اور فوجی ادارہ CSD۔
یوٹیلٹی سٹور اربوں حکومتی سبسڈی لیتا ہے جبکہ CSD اپنا خرچہ خود نکالتا ہے۔
کسی بھی شہر میں دونوں سٹورز چیک کر لیں۔ کوالٹی میں واضح فرق ہوگا۔
فرشتے نہیں CSD میں۔ 95 فیصد ملازمین/کنٹریکٹر سویلینز ہیں۔ اعتراض کی گنجائش؟
جس میٹرک پاس دانشور کو ہُشیاری آتی ہے،
وہ راگ الاپتا ہے کہ FWO وغیرہ ادارے چلانا فوج کے آئینی حلف کی خلاف ورزی ہے۔
آرٹیکل 244 میں ہے فوجی حلف۔ کہیں نہیں لکھا کہ فوج FWO/NLC جیسے ادارے نہیں چلا سکتی (فوجی فاؤنڈیشن یا عسکری ٹرسٹ تو رہنے ہی دیں)۔
ثبوت/حوالہ مانگو تو آئیں بائیں شائیں
وہ راگ الاپتا ہے کہ FWO وغیرہ ادارے چلانا فوج کے آئینی حلف کی خلاف ورزی ہے۔
آرٹیکل 244 میں ہے فوجی حلف۔ کہیں نہیں لکھا کہ فوج FWO/NLC جیسے ادارے نہیں چلا سکتی (فوجی فاؤنڈیشن یا عسکری ٹرسٹ تو رہنے ہی دیں)۔
ثبوت/حوالہ مانگو تو آئیں بائیں شائیں
یہ طعنہ اکثر سننے کو ملتا ہے "فوج بیکریاں چلا رہی"۔
فوج بیکریاں اسلئے چلاتی کہ جوانوں کی فیملیز کو سہولت ہو۔ کوئی حکومتی خرچ نہیں۔
سول اداروں کو کس نے روکا؟ ہر ادارہ اپنے ملازمین کیلئے بیکری بنائے اور چلا کر دکھائے۔
خود کچھ کرنا نہیں، کوئی اور کرے تو رونے ڈالنے۔ عجیب چ دانشوری ہے
فوج بیکریاں اسلئے چلاتی کہ جوانوں کی فیملیز کو سہولت ہو۔ کوئی حکومتی خرچ نہیں۔
سول اداروں کو کس نے روکا؟ ہر ادارہ اپنے ملازمین کیلئے بیکری بنائے اور چلا کر دکھائے۔
خود کچھ کرنا نہیں، کوئی اور کرے تو رونے ڈالنے۔ عجیب چ دانشوری ہے
ہر بڑے شہر میں سول آفیسرز کلب ہیں۔
ان میں عام شہری کو اجازت ہو بھی تو ریٹس زیادہ ہوتے۔
ہر اچھا پرائیوٹ/ملٹی نیشنل ادارہ اپنے ملازمین کو امتیازی سہولیات دیتا ہے۔
موت صرف فوجی میس / بیکری / CSD پہ آکر پڑتی ہے لوگوں کو۔
کیونکہ سول ادارے اپنے ہی ملازمین کو نہیں بخشتے۔ ان سے بھی کھاتے
ان میں عام شہری کو اجازت ہو بھی تو ریٹس زیادہ ہوتے۔
ہر اچھا پرائیوٹ/ملٹی نیشنل ادارہ اپنے ملازمین کو امتیازی سہولیات دیتا ہے۔
موت صرف فوجی میس / بیکری / CSD پہ آکر پڑتی ہے لوگوں کو۔
کیونکہ سول ادارے اپنے ہی ملازمین کو نہیں بخشتے۔ ان سے بھی کھاتے
فوج کے متعلق اس گمراہ کن پروپیگنڈے میں عائشہ صدیقہ نامی بدنام لبڑل کا بہت ہاتھ ہے۔
عائشہ "حقانی نیٹ ورک" کا حصہ ہے جس کی کتاب میں فوجی اداروں کے متعلق حقائق گھما پھرا کر مسخ کئے گئے۔
یہی کتاب انڈینز، اغوانیوں، سرخوں، پٹواریوں، لفافیوں کے فوج کے متعلق پروپیگنڈوں کا سورس ہے
عائشہ "حقانی نیٹ ورک" کا حصہ ہے جس کی کتاب میں فوجی اداروں کے متعلق حقائق گھما پھرا کر مسخ کئے گئے۔
یہی کتاب انڈینز، اغوانیوں، سرخوں، پٹواریوں، لفافیوں کے فوج کے متعلق پروپیگنڈوں کا سورس ہے