جناب thife کون؟؟
وہ مالک ہیں۔آپ جانتے ہیں معدنی دولت سے مالامال بلوچستان کےان وسائل پر انکااختیار ہوتو وہ تیل پیدا کر نے والے عرب ممالک سے زیادہ خوشحال ہونگے۔لیکن اب یہ حالات ہیں کہ صوبے کے لوگوں کی غربت اور پسماندگی کے بارے میں چند سال قبل سینٹ کی فنکشنل کمیٹی کو دی گئی+1/14 https://twitter.com/Imtiaz_9/status/1284671396241641472
بریفنگ میں بتایاگیاکہ بلوچستان میں صحت اورسماجی شعبوں کی صورت حال سوڈان اور صومالیہ سے بھی بدتر ہے صرف20-30 فیصد لوگوں کو صحت کی سہو لیات میسر ہیں۔
اسی طرح یو این ڈی پی (UNDP ) کی ملٹی ڈائیمنشنل غربت(Multy Diamentional Poverty ) رپورٹ 2017 ، برائے انسانی ترقی کے مطابق +2/14
جس میں صحت تعلیم اور معیار زندگی کو بنیاد بنایا گیااور 2015 کی ما ئیکرو (Micro ) عدادو شمار کا استعمال ہوا ،بلوچستان کے 28 اضلاع میں13میں انسانی ترقی کی بہت ہی کم درجہ(V Low Human Development Index ) اور 14 کم درجہ(Low HDI ) میں آتے ہیں۔ایک اور جا ئزے کے مطابق بلو چستان +3/14
میں 80% سےزیادہ لوگ غربت کی لکیر سےنیچے زندگی گزارنےپرمجبور ہیں۔ زچگی کےدوران ماں اورنوزائیدہ بچوں کی شرح اموات ملک کےدوسرے صوبوں ک مقا بلہ میں دگنی ہے۔
جب کہ معدنی دولت سے مالامال اس صوبے بلوچستان کے معدنی وسائل میں سےسب سے اہم 1952میں سوئی ڈیرہ بگٹی سےنکلنےوالی گیس ہے۔+4/14
صرف یہ گیس 20سال تک(ماسوائے بلوچستان )ملک کےکونےکونے گھریلو،انڈسٹری، فرٹیلائزرز،پاور پلانٹس یہاں تک کہ اینٹوں کےبھٹوں میں بےدردی سےاستعمال ہوتی رہی اوربدلےمیں بلوچستان کوایک پیسہ بھی نہ ملاکوئٹہ کوگیس کی سپلائی 1984سےشروع ہوئی۔بلوچستان کواس وقت بھی صرف 2% گیس مل رہی ہے۔+5/14
قیصربنگالی کی کتاب"انصاف کی خاطر پکار‘‘(A Cry For Justice )جس میں صوبے سےمتعلق مالی حقائق کےاعدادوشمارکےمطابق 1965سےلیکر 2015 تک سو ئی گیس کی مدمیں بلوچستان کےحصہ کے7.69ٹریلین روپے(77 کھرب)دوسرےعلاقوں کی ترقی پرخرچ کیئےگئےاورفیڈرل پبلک سیکٹرڈویلپمنٹ پروگرام(PSDP)جس میں+6/14
گوادرکونکال کر،بلو چستان کاحصہ 0.15%ہے1990سےاسکا78%
سیکیورٹی ایجنسیزاورفیڈرل سول ایڈمنسٹریشن کےدفاتراورہاؤ سنگ پر خرچ ہورہاہے۔اورآخری11سال میںPSDP کا100%ان پرخرچ ہوا۔ایک دوسری رپورٹ کےمطابق بلوچستان سےگیس کی مدمیں ہرسال قومی خزانہ میں 1400 ملین امریکی ڈالرجمع ہوتےہیں اور+7/14
بلوچستان کوصرف116ملین ڈالرواپس ملتےہیں۔گیس رائیلٹی بلوچستان کو 35 ،پنجاب کو240اورسندھ کو
125روپےفی ہزارمربع فٹ کےحساب سےملتی ہے۔اسکی کوئی وجہ نہیں بتائی جاتی کہ بلوچستان کورائلٹی پنجاب کےمقابلے8گناکم کیوں ملتی ہےحالانکہ بلوچستان کی گیس پنجاب اورسندھ کی گیس سےزیادہ صاف اور۔+8/14
قیمت میں زیادہ سستی ہے۔
ضلع چاغی میں سینڈک پروجیکٹ صوبے کی ایک اور اہم دولت ہےجس پرایک چینی کمپنی 2002 سےکام کررہی ہے۔اسکاکل تخمینہ 412 ملین ٹن ہے۔فی ٹن سونا0.5 کلو،چاندی1.5کلواورباقی تانبا ہے۔سالانہ سونا 1.5 ٹن، چاندی 2.8 ٹن اور تانبا 158000 ٹن نکالاجا رہاہے۔اسطرح 2002 سے+9/14
اب تک سونا 24 ٹن چاندی 44.8 ٹن اورتانبا252800 ٹن نکالاجاچکاہے۔اس میں چین کاحصہ 50% مرکزکا48%اور بلوچستان کا2%ہے۔سیکیورٹی اوردوسرےاخراجات بلوچستان کےذمہ ہیں جو ان دوفیصدسے بمشکل پورےہوتےہوں گے۔
اب آپ پوری ایمانداری سےبتائےthief کون ہے؟
یہاں آپ بلوچستان کےسرداروں اور نوابوں+10/14
کواس کاذمہ دارٹھہراکراپنادامن نہیں جھاڑسکتے۔
ٹرانس پیرنسی انٹرنیشنل
(Transparenc International ) کی 2016-2017 کی رپورٹ کےمطابق ایشیا پیسیفک(Asia-Pacific )اور دنیا میں بلو بلوچستان سب سے زیادہ بد عنوان ہے علاقہ ہے (Region)جہاں
85% بجٹ سال ختم ہو نے سے پہلے لوٹا جاتا ہے۔+11/14
صوبے میں ایسی بری حکمرانی (Bad Governance )کے ذمہ دار بلوچستان کے عوام نہیں اورنہ ہی اس پسماندگی اور غربت کےپیچھے بلوچ سرداراور نواب ہیں جیساکہ اکثر پروپگنڈہ کیاجاتا ہے ۔
گزشتہ70 برس بلو چستان میں جو لوگ اقتدار میں آئےماسوائےسردار عطااللہ مینگل ،نواب محمد اکبر بگٹی اور+12/14
اختر جان مینگل کے جنہو ں نے ملا کر تقریباً تین سال حکومت کی، دوسرے تمام اسلام آباد میں بر سر اقتدار حکمرانوں چاہے فوجی ہوں یا سیویلین کی حسب منشا ،ہیراپھیری (Manipulation )سے اقتدار کی کرسی پر برا جمان کیئے گئے اور انہیں بد عنوانی (Corruption )کی مکمل چھوٹ دی گئی۔+13/14
بغاوتیں ایسےہی جنم نہیں لیتیں، ان کے پیچھےایسی ہی شدیدسیاسی اورمعاشی ناانصا فیاں ہو تی ہیں ۔آخر کب تک
بلوچستان کے ساتھ یہ نا انصا فیاں ہو تی رہیں گی۔ اب صوبےکےعوام کو جائز سیاسی اور معاشی حقوق ملنی چاہیں۔14+14
(ڈاکٹر دین محمد بزدار
کے مضمون "آخر کب تک "سے چیدہ چیدہ اقتباسات)
You can follow @zahida_rahim.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.