“کینیا”
ایسٹ افریقہ کا ایک ٹوٹا پھوٹا اور غریب مُلک جس طرح برصغیر میں ایسٹ انڈیا کمپنی تھی
اسی طرح کینیا میں گورا صاحب کی ایسٹ افریقہ کمپنی قابض تھی
اور انگریز نے کوئی 60/70 سال پہلے ایسٹ افریقہ میں جو ظلم بربریت اور انسان کو غلام رکھنے کی کی داستان چھوڑی ہے کہ انسانیت شرما جاۓ+
کینیا 1963 میں آزاد ہوا
اور پاکستان کی طرح وہاں بھی آج تاج برطانیہ کے خدمت گار خاندان جو اب وہاں کی ایلیٹ کلاس ہے وہی حکومت کرتے ہیں گورے اب بھی وہاں بڑے بڑے فارم ہاؤسز میں رہتے ہیں وہ سُپر ایلیٹ ہیں
4 سال پہلے جب میں گیا تھا تو پاکستانی روپیہ اور کینین شیلنگ ایک برابر تھا+
مگر اب ایک ڈالر میں 108 شیلنگ آتے ہیں اور پاکستانی 170
کینیا میں کرپشن انتہا کی ہے حکمران کرپٹ اور ظالم
غربت کی وجہ سے رشوت کے بغیر کام نہیں ہوتا نیروبی ائیرپورٹ پر جہاز سے اُترتے ہی رشوت سٹارٹ باہر نکلیں تو
ائیرپورٹ پارکنگ سے ٹول پلازہ والے کے پاس ٹوٹے ہوۓ پیسے نہیں مطلب آپ نے+
جو نوٹ دیا آپکو بقایا نہیں ملے گا
موبائیل سنیچنگ بیگ چھین کر بھاگ جانا عام معاملات ہیں
اور رات ہوتے ہی آپکو لوٹتے ہوۓ گولی شولی بھی مار دی جاتی ہے
دارلحکومت تقریباً سارا ہی رات میں بلخصوص فارنرز کیلیے no go ایریا ہوتا ہے
ٹیکسیز کا یہ عالم ہے کہ لوگوں نے واقف ٹیکسی والے رکھے+
ہوۓ ہیں،مطلب اگر کہیں جانا ہے تو اُسے ہی کال کرتے ہیں
عام سڑک پر ٹیکسی والا آپ کو کہیں اور بھی لیجا سکتا ہے😂
گینگز گھومتے ہیں جن میں کالے کالیاں دونو شامل ہوتے ہیں
دراخلافہ میں بھرے بازار میں آپ کو لوٹا جاسکتا ہے
اگر آپ رات اپنی کار پر ہائی وے پر سفر کر رہے ہیں تب بھی آپ کو+
نکڑے لگایا جا سکتا ہے اسلئے آپ مسلح ہوکر سفر کرتے ہیں میں وہ تصویر لگا نہیں سکتا جو نیروبی سے ممباسہ کے سفر میں میرے دوست کے حفاظتی اقدامات تھے
خود تو وہ بیغیرت meera کھا کے گاڑی چلا رہا تھا اور دو عدد کھلونے مجھے پکڑاۓ ہوۓ تھے اور
آرڈر تھا کہ چوہدری جے کوئی روکے+
یا کوئی گڈی سائیڈ کرواوۓ تے سوچنا نئیں سدھا ٹھوک دینا بس🙄
meera ایک بوٹی ہے جو وہاں سڑک کے کنارے پاکستانی5000 روپیہ کلو عام بکتی ہے آپ اسے افریکن نسوار سمجھ لیں جسے آپ صرف تھوڑا تھوڑا دانتوں سے کاٹ کر چباتے رہتے ہیں مگر کھاتے نہیں
اسکا صرف ایک فائدہ یہاں قابل اشاعت ہے کہ اسکے+
کھانے کے بعد نیند نہیں آتی
باقی فائدے ریہن دیو🙈
کینا میں بس سروس(جیسے ہماری ڈائیوو ہے) میںA/C کا کوئی کانسیپٹ نہیں
مزے کی بات کہ وہاں مرسڈیز اور پراڈو والا بھی گاڑی کے شیشے نیچے کرکے گاڑی چلاتا ہے A/C نہیں چلاۓ گا
انکے مطابق انہیں سردی لگتی ہے😂
پُرانی GTروڈ جیسی ہائی ویز ہیں+
5 کروڑ سے زیادہ آبادی کا ملک ہے جس میں 10% تقریباً 51 لاکھ مسلمان ہیں اور ان 51 لاکھ میں سے 75% سنی شافعی مسلمان ہیں
10% شیعہ مسلم جن میں اسماعیلی شیعہ کی زیادہ تعداد ہے اور پھر داؤدی بوہرہ کمیونٹی شامل ہے
اور 8% جنہیں non denominational muslim کہا جاتا ہے جن میں خارجی,quranist
جو حدیث کو نہیں مانتے
اور مرزائی شامل ہیں
non denominational muslim کا مطلب آپ سمجھ لیں کہ وہ تو اپنے آپکو مسلمان کہتے ہیں مگر کینیا کے مسلمان انہیں مسلمان نہیں مانتے
ملک کیونکہ کرسچن ہے اسلئے انہیں کوئی ٹینشن نہیں وہ کہتے ہیں لڑو مرو جو مرضی کرو سانو نہ ٹینشن دیو😂
ہندو اور سکھ+
بھی مناسب تعداد میں موجود ہیں اور کرسچنز تو خیر میجورٹی میں ہیں مگر مسلمانوں سے ڈرتے ہیں جسکی وجہ القاعدہ کی شاخ الشباب ہے جو افریقاً ممالک میں خاصی سرگرم اور طاقتور ہے نیروبی میں امریکن ایمبیسی بھی اُڑا دی تھی کوئی دوسو بندہ مرا تھا
اور پھر ایک شاپنگ مال پر بھی حملہ کرکے کوئی+
سو بندہ مار دیا تھا نیروبی سے ممباسہ جاتے ہوۓ ایک پاکستان گجرات کے پنجابی بزرگ سید باغ علی شاہ صاحب کا میزار بھی آتا ہے جو کافی وسیع رقبہ پر موجود اور وہاں ایک بڑی مسجد بھی ہے
انکے میزار کے پاس سے کینین ریلوے کی ٹرین گذرتے ہوۓ آہستہ ہوکر بزرگ کو سلام پیش کرتی ہے
کہتے ہیں کہ+
اٹھارویں صدی میں کینیا میں ریلوے لائن بچھانے کیلیے ایسٹ انڈیا کمپنی نے ایسٹ افریکن کمپنی کیلیے پنجاب سے لیبر بھرتی کی(کینیا کی ریلوے پنجابیوں نے پچھائی تھی)تب یہ بزرگ بطور فورمین کینیا لیجاۓ گئے اور آپ کا انتقال بھی کسی ٹرین کے حادثہ ہی میں ہوا
اور کہتے ہیں کہ آپ ایک اللہ والی+
شخصیت تھے اور بہت غیرمسلموں نے آپکے ہاتھ پر اسلام قبول کیا آج بھی آپکے میزار پر قطع نظر کہ انکا تعلق کس مذھب سے ہے مگر بہت لوگ نذرانہ عقیدت پیش کرنے آتے ہیں باقی سچ تو میرا اللہ جانتا ہے
کینیا سے ممباسہ جاتے ہوۓ آپکو ملٹی کلر پہاڑ ملتے مطلب ایک ہی پہاڑ میں مٹی کے رنگ مختلف👇
باقی کینیا بھی یورپ کی طرح ایک آزاد معاشرے والا ملک ہے
کلبز
کیسینوز
بارز
پبز
ڈسکوز
ڈرگز
شراب
اور وغیرہ وغیرہ😜
سب موجود ہے
سیاحت کیلیے گورا بہت آتا ہے
اور مزے کی بات یہ کہ فلائٹ سے گورا اور گوری اکٹھے اترتے ہیں
مگر کینیا میں اُترتے ہی گورا کالی کے ساتھ علیحدہ چلا جاتا ہے اور+
گوری کالے کیساتھ علیحدہ چلی جاتی ہے گورے کو رسیو کرنے کالی اور گوری کو رسیو کرنے کالا ائیرپورٹ پر موجود ہوتے ہیں
ہاں کینیا سے واپسی پر گورا گوری پھر اکٹھے ہوجاتے ہیں😁😁
ٹویٹر پر مجھے دو سال ہوۓ ہیں
دو سال سے پہلے کے تمام سفروں کے کلپس یا تو میں ڈیلیٹ کر چُکا یا کمپیوٹر پر+
شفٹ کر چکا
اب یہ آئی فون کی اپنی دس مصیبتیں ہیں ورنہ شاید میں زیادہ بہتر طریقے سے وہ سب آپکو دیکھا سکتا
بس تصاویر رہ گئی ہیں وہ بھی کم
اور ایک عرض کہ یہ سب جو کچھ میں لکھتا ہوں یہ میرا ذاتی مشاہدہ ہے اور سُنی ہوئی باتیں ہیں
جتنا 20/25 دنوں میں مجھ جیسا ایک عام آدمی دیکھ اور+
سمجھ سکتا ہے
اس میں مشاہدے کی غلطی ہوجانے کی گنجائش بلکل موجود ہے
مطلب جن دوستوں نے ان ممالک میں زیادہ وقت گذارا ہے وہ یقیناً مجھ سے بہت بہتر جانتے اور بتا سکتے ہیں
اور مختصراً جتنا بھی میں نے کینیا کے بارے میں لکھا یہ صرف دو شہر نیروبی اور ممباسہ اور 5 دن کی جنگل سفاری ہے+
میرا ایسٹ افریقہ کا ایک مہینے کا ٹوئر تھا اور ایک مہینہ میں کینیا کے علاوہ یوگینڈا روانڈا اور تنزانیہ بھی گھومنا تھا چند دنوں میں آپ ایک محلہ نہیں دیکھ سکتے تو ملک کہاں سے دیکھ لوگے
بس ایک فلیور سا مل جاتا ہے
تھوڑے سے تعارف کے بعد جنگل سفاری کی باری مگر جب موڈ بنا
شکریہ
You can follow @saaraaab.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.