2مئی2011کوپاکستان کےشہرایبٹ آبادمیں ایک امریکی آپریشن میں القائدہ کےسربراہ اسامہ بن لادن کو ہلاک کردیاگیاتھا۔اس واقعےکو9برس گزرچکےہیں،یہ آپریشن کیسےہوا؟امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے بن لادن تک کیسے پہنچی؟اور اسکی مددکس نےکی؟اس پرکئی کتابیں لکھی جاچکی ہیں بہت کچھ کہاگیاہے۔۔ +1/18
ایبٹ آبادآپریشن کےبعد پاکستانی اداروں کی جانب سے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو گرفتار کیاگیااب تقریباً 9 سال سےپاکستانی جیل میں قیدہے۔اس پر الزام ہےکہ اس نےایک جعلی ویکسینیشن مہم کےذریعےاسامہ بن لادن کوایبٹ آبادمیں ڈھونڈنےمیں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی مددکی تھی۔لیکن کیاواقعی +2/18
سی آئی اےصرف ڈاکٹر شکیل آفریدی کی مددسےاسامہ بن لادن تک پہنچی تھی؟ایبٹ آبادکمشن کی رپورٹ جو 2013میں الجزیرہ پر منظر عام پرآئی اس رپورٹ کےمطابق پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سابق افسر لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) اقبال سعید مئی2011 میں امریکی آُپریشن سے قبل ایبٹ آبادمیں۔+3/18
تقریباً تین باراپنی بلٹ پروف گاڑی میں بلال ٹاؤن جہاں اسامہ بن لادن مقیم تھا وہاں تصویریں لیتے ہوئے دکھائی دیا۔الجزیرہ کی رپورٹ کےمطابق ایبٹ آباد کمیشن کےارکان کواس وقت کےآئی ایس آئی کےسربراہ لیفٹیننٹ جنرل شجاع پاشانےبتایاکہ لیفٹیننٹ کرنل اقبال سعیدکو’’ڈسپلنری گراؤنڈز‘پرفوج+4/18
سےریٹائرکردیاگیاتھاوہ اسکے
بعداپناذاتی سیکیورٹی بزنس چلارہاتھاآئی ایس آئی کےمطابق اقبال سعید بن لادن کی ہلاکت کےدودن بعدوہ’’غائب‘‘ہوگیاتھا۔"لیفٹیننٹ جنرل (ر)شجاع پاشاکےمطابق اقبال سعید کی شخصیت سی آئی اےکےکارندوں سے مشابہت رکھتی ہے۔
ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈسے+5/18
بعداپناذاتی سیکیورٹی بزنس چلارہاتھاآئی ایس آئی کےمطابق اقبال سعید بن لادن کی ہلاکت کےدودن بعدوہ’’غائب‘‘ہوگیاتھا۔"لیفٹیننٹ جنرل (ر)شجاع پاشاکےمطابق اقبال سعید کی شخصیت سی آئی اےکےکارندوں سے مشابہت رکھتی ہے۔
ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈسے+5/18
چند قدم کے فاصلے پر رہائش پذیر حاضر سروس میجر عامر عزیز نےتحقیقات کرنےوالےکمیشن کوبیان ریکارڈ کرواتےہوئےبتایاتھاکہ کرنل سعیداقبال نےزمین خریدنےکےبہانے کئی باراس کےگھرچکرلگائے۔معروف امریکی تحقیقاتی صحافی سیمور ہرش نے2015میں اپنےایک
مضمون میں دعویٰ کیاتھاکہ اگست 2010میں ایک +6/18
مضمون میں دعویٰ کیاتھاکہ اگست 2010میں ایک +6/18
ایک سابقہ پاکستان انٹیلیجنس افسرنےاسلام آبادمیں سی آئی اے
کےاس وقت کےاسٹیشن چیف جوناتھن بینک سےرابطہ کیااور بتایاکہ وہ امریکی خفیہ ایجنسی کوبتاسکتےہیں کہ اسامہ بن لادن کوکہاں ڈھونڈاجائے، اگراسےواشنگٹن کی جانب سےانعامی رقم دینےکاوعدہ کیاجائے۔سیمور ہرش نےمزید لکھاکہ اس سابقہ +7/18
کےاس وقت کےاسٹیشن چیف جوناتھن بینک سےرابطہ کیااور بتایاکہ وہ امریکی خفیہ ایجنسی کوبتاسکتےہیں کہ اسامہ بن لادن کوکہاں ڈھونڈاجائے، اگراسےواشنگٹن کی جانب سےانعامی رقم دینےکاوعدہ کیاجائے۔سیمور ہرش نےمزید لکھاکہ اس سابقہ +7/18
پاکستانی اہلکارکاپولی گرافک ٹیسٹ لینےکیلئیےسی آئی اےکےہیڈ کوارٹرسےایک ٹیم آئی اور پاکستانی افسرنےپولی گرافک ٹیسٹ پاس کرلیا۔جنرل (ر)اسددرانی کی
کتاب’داسپائی کرونیکلز‘میں جنرل
درانی لکھتاہےکہ"سی آئی اےصرف ڈاکٹرشکیل آفریدی کی وجہ سےاسامہ بن لادن کوڈھونڈنےمیں کامیاب نہیں ہوئی+8/18
کتاب’داسپائی کرونیکلز‘میں جنرل
درانی لکھتاہےکہ"سی آئی اےصرف ڈاکٹرشکیل آفریدی کی وجہ سےاسامہ بن لادن کوڈھونڈنےمیں کامیاب نہیں ہوئی+8/18
بلکہ افواج پاکستان کاایک ریٹائرڈآفیسرجوانٹیلی جنس میں تھا اس نےسی آئی اے کواسامہ بن لادن کےبارے میں بتایا۔مجھے نہیں معلوم کہ اسامہ بن لادن کو ڈھونڈنےوالےکے لیئےمختص 50ملین ڈالرمیں سےاس نےکتنی انعامی رقم موصول کی مگر
اب وہ پاکستان سےغائب ہے"۔آخر یہ اقبال سعید کون ہےاوراسےفوج+9/18
اب وہ پاکستان سےغائب ہے"۔آخر یہ اقبال سعید کون ہےاوراسےفوج+9/18
سےکیوں نکالا گیا؟۔
پاکستانی تحقیقاتی صحافی اعزاز سید نے اس سلسلے میں اپنی بہت عمدہ کتاب ’دی سیکرٹس آف پاکستانز وار آن القاعدہ‘‘میں لکھتےہیں کہ اقبال سعید 1991سے 1993تک پاکستانی خفیہ ایجنسی میں کام کرتے رہےتھے۔ سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) آصف نواز کےدور میں انہیں+10/18
پاکستانی تحقیقاتی صحافی اعزاز سید نے اس سلسلے میں اپنی بہت عمدہ کتاب ’دی سیکرٹس آف پاکستانز وار آن القاعدہ‘‘میں لکھتےہیں کہ اقبال سعید 1991سے 1993تک پاکستانی خفیہ ایجنسی میں کام کرتے رہےتھے۔ سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) آصف نواز کےدور میں انہیں+10/18
جعلی کرنسی کو مبینہ طور پر پھیلانےکےالزام پرفوج سےفارغ کیاگیا
تھا۔اعزازاپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ اقبال سعید نےاپنی کمپنی ’’کامپری ہینسو سیکیورٹیز‘‘کو 1994میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں رجسٹرڈ کروایا۔تاہم شروع میں اقبال سعیدکی کمپنی کوکوئی خاص پذیرائی نہیں ملی +11/18
تھا۔اعزازاپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ اقبال سعید نےاپنی کمپنی ’’کامپری ہینسو سیکیورٹیز‘‘کو 1994میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں رجسٹرڈ کروایا۔تاہم شروع میں اقبال سعیدکی کمپنی کوکوئی خاص پذیرائی نہیں ملی +11/18
سال 2006 سے 2007 تک ان کی کمپنی کی مالی حالت بہتر ہوچکی تھی۔کیونکہ انہیں اسلام آباد میں مصری اور فلسطینی سفارتخانوں کی سیکیورٹی کا ٹھیکہ ملا تھا۔
اقبال سعید راولپنڈی ڈیفنس میں جہاں سابق آرمی چیف اشفاق پرویز
کیانی اورآئی ایس ائی کے سابق سربراہ شجاع پاشاکےبھی نجی گھر
۔+12/18
اقبال سعید راولپنڈی ڈیفنس میں جہاں سابق آرمی چیف اشفاق پرویز
کیانی اورآئی ایس ائی کے سابق سربراہ شجاع پاشاکےبھی نجی گھر
۔+12/18
واقع ہیں،وہاں رہتےتھےاور ان کےگھرپربڑی بڑی پارٹیاں ہواکرتی تھیں جن میں۔کاروباری شخصیات فوج اورانٹیلیجنس افسران اور غیرملکی سفارتکارشرکت کیاکرتےتھے۔
اعزاز سیدمزید لکھتےہیں کہ سال 2007میں لیفٹیننٹ کرنل (ر) اقبال سعیدنےاپنےہی گھر سےسی آئی اے کا سیل چلانا شروع کردیا تھا +13/18
اعزاز سیدمزید لکھتےہیں کہ سال 2007میں لیفٹیننٹ کرنل (ر) اقبال سعیدنےاپنےہی گھر سےسی آئی اے کا سیل چلانا شروع کردیا تھا +13/18
شجاع نوازجوکہ پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ)آصف نواز کےبھائی ہیں،انہوں نے اپنی کتاب ’’دی بیٹل فار پاکستان‘‘میں اقبال سعید خان کاذکرکیا ہے۔وہ لکھتے ہیں کہ اقبال سعید نے2011 میں اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں ہلاکت کے فوراً بعدڈیفنس میں واقع اپنا گھر خالی کردیاتھا +14/18
اس کتاب کےمطابق اقبال سعید امریکی ریاست کیلیفورنیا کےشہر سین ڈیاگومیں24لاکھ ڈالرمالیت کےگھر میں رہتاہےاوریہ گھراسی کے نام پر رجسٹرڈہےاس نےاپنانام تبدیل کرکے’’بیلی خان‘‘رکھ لیاہے۔۔کرنل (ر)سعید اقبال کا بیٹامیجر شہریارجوجنرل پرویز مشرف کا اسٹاف افسر ہواکرتاتھا ان دنوں +15/18
یہ اور مشرف مل کر دبئی میں ایک پرائیویٹ ہسپتال چلارہے ہیں جس میں بھارتی ڈاکٹر شرما بھی شراکت دار ہے۔
عوام کو فرصت ملےتوغورکرے کہ محب وطن کون ہےاورغدار کون ہے؟
وہ عوامی لیڈرزاور سیاستدان جوان "محب وطنوں"کی طرف سےکبھی سولی پرچڑھائےگئے۔کبھی سڑکوں پر مارےگئےکبھی جیلوں میں ۔۔+16/18
عوام کو فرصت ملےتوغورکرے کہ محب وطن کون ہےاورغدار کون ہے؟
وہ عوامی لیڈرزاور سیاستدان جوان "محب وطنوں"کی طرف سےکبھی سولی پرچڑھائےگئے۔کبھی سڑکوں پر مارےگئےکبھی جیلوں میں ۔۔+16/18
میں بند کر دئیے گئےجلاوطن کردئیےگئے جن کاخریدےہوئے بےضمیر میڈیاپرسنز کے ذریعےصبح شام میڈیاٹرائل کیاگیا۔جنھیں غدار،سیکورٹی رسک اورکرپٹ کہاگیا۔یا وہ مقدس فرشتےجنھوں نےپہلےبدنام زمانہ دھشتگردوں
کو اپنےعلاقوں میں پناہ دی پھر
مخبری کراکےبھاری رقوم وصول کیں اوراپنےہی ملک کی ۔+17/18
کو اپنےعلاقوں میں پناہ دی پھر
مخبری کراکےبھاری رقوم وصول کیں اوراپنےہی ملک کی ۔+17/18