میں جب ٹویٹر پر پاکستانی سرکل میں آیا تو تمام لبٹارڈز کو فالوو کرتا تھا کیونکہ مجھے لگتا تھا کہ یہ عمران خان کے اصل ساتھی ہونگے نظریات کی جنگ میں. پھر میں نے ان کی مغلظات، منافقت اور بددیانتی دیکھی تو مجھے ان کی پروفائلز میں لکھی عبارت سے گھن آنے لگی. سماجی راہزن ہیں یہ لوگ.
مجھے دکھ ہوتا ہے پاکستانی ایکیڈیمیا پر. یہ لوگ کسی بھی طور پر نالائق نہیں ہیں. دنیا کے بہترین اداروں سے پڑھے ہوئے لوگ کیسے وہ زندگی جی رہے ہیں جس کو آفاقی طور پر بُرا گردانا گیا.

نا بات کرنے کی تمیز، نا برداشت، لفظ لفظ منافقت سے اٹا.
عمران خان کے حقیقی مسلم لبرل ہونے کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ دائیں بازو کے شدت پسند ان کو مغرب کا ایجنٹ قرار دیتے ہیں جو دین سے کوسوں دور ہے. جبکہ بائیں بازو کے نام نہاد دانشور کبھی ان کو طالبان خان تو کبھی ریاست مدینہ کا نعرہ لگانے والا مذہبی شدت پسند کہتے ہیں.
حالانکہ ریاست مدینہ دنیا کی پہلی فلاحی مملکت تھی. جس میں غلامی کی حوصلہ شکنی کی گئی. ریاست نے معیشت اور سماج کو قانونی طور پہ انصاف پر قائم کیا.
اقلیتوں کو مکمل طور پر تحفظ فراہم کیا. نسلی تعصب اور عورتوں سے امتیازی سلوک کو ختم کیا. لبٹارڈز کے مغرب نے اس کو پیپر پر صدیوں بعد لکھا
اگر صرف بیت المال اور اس کا صَرف سمجھ لیں تو آپ کو سمجھ آ جائے گی ریاست مدینہ کا منشور کیا تھا اور فلاحی مملکت کی موجودہ مغربی مثالیں کہاں سے عوامی فلاح کے خدوخال لائیں.

قاضی کا اسلامی معاشرے میں کردار ہو یا بیت المال کا قیام مثالی تھے. ریاست حقیقتاً ماں تھی. یہی عمران چاہتا ہے
لبٹارڈز ہمیں بتاتے ہیں کہ اسلام میں اصلاحات کی ضرورت ہے حالانکہ سچ یہ ہے کہ ہمیں دی گئیں اصلاحات نافذ کرنے کی ضرورت ہے. مگر یہ کبھی اس بابت بات نہیں کریں گے. ان کی اکثریت تو سرے سے ہی منکر ہے کہ مسلم معاشرے کبھی ترقی یافتہ بھی تھے. جس کی تازہ مثل ماہر سماجیات ڈاکٹر ندا کرمانی ہیں
پاکستان میں کوئی بھی ناگہانی آفت آجائے آپ دیکھیں گے ان کا گراؤنڈ پر زیرو کنٹریبیوشن ہوگا. یہ پروپیگنڈا کریں گے اسے چھاپیں گے اور نام نہاد این جی اوز سے مال بٹوریں گے.

معاشرے کی فلاح کے لیے کوئی عملی قدم اٹھانا تو درکنار بلکہ ایسے کام کی حوصلہ شکنی کریں گے.
مثال https://twitter.com/NaikRooh/status/1262190335905718272?s=19
اب بے شک مغربی لبرل ازم کو ہی پڑھ لیں اور پھر ہمارے نام نہاد لبرلز کو دیکھ لیں. اگر ان کے رویوں کا تعلق لبرل ازم کی بنیادی اقدار سے کسی طور ثابت ہو جائے تو میں مجرم.

یہ سارے ٹھگ اور وارداتئیے ہیں جس طرح دائیں بازو میں نام نہاد مُلا ہیں.
منافقت کی انتہا یہ کہ سارا دن آزادی اظہار رائے کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں اس کی آڑ میں لوگوں کو مغلظات بکتے ہیں. مگر کوئی ان سے ذرا سا بھی اختلاف کر لے اس کی آواز دبانے کی سر توڑ کوشش کرتے ہیں.

لبرل ازم تو اختلاف رائے کو پروموٹ نہیں کرتا؟
جس بات پر مجھے ان سے شدید گھن آتی ہے وہ انکی عمران مخالف نفرت نہیں ہے. بلکہ ان کا وہ ظلم ہے جو انہوں نے لبرل ازم کے ساتھ کیا ہے. آج عوام کی اکثریت کے لئے انہوں نے لبرل لفظ کو ہی گالی بنا دیا ہے.

انہوں نے لادینیت اور فحاشی کو لبرل ازم کا استعارہ بنا کر رکھ دیا ہے.
You can follow @WrenchoGrapghy.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled:

By continuing to use the site, you are consenting to the use of cookies as explained in our Cookie Policy to improve your experience.